نئی دہلی،2اگست(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا): گجرات میں ہو رہے راجیہ سبھا کی تین نشستوں کے انتخابات سے پہلے الیکشن کمیشن کے نوٹا اختیار کے خلاف گجرات کانگریس نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔اس درخواست میں الیکشن کمیشن کے 2014کے نوٹیفکیشن کو چیلنج دیاگیا ہے جس میں راجیہ سبھا انتخابات میں نوٹا کے اختیارات کی اجازت دی گئی تھی۔کانگریس نے پارلیمنٹ میں بھی اس مسئلے کو اٹھایا اور اس ٹائمنگ پر سوال کھڑے کئے تھے۔سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کانگریس نے سپریم کورٹ کے 2013کے اس حکم کو بنیاد بنایا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ راجیہ سبھا جیسے بالواسطہ انتخابات میں نوٹا کا استعمال نہیں کرے گا۔کانگریس پارٹی کی اس درخواست پر سپریم کورٹ میں جمعرات کو سماعت ہو سکتی ہے۔منگل کو کانگریس پارٹی نے پارلیمنٹ میں اس مسئلے کو اٹھایا تھا۔راجیہ سبھا انتخابات میں الیکشن کمیشن کی طرف سے ووٹروں کو نوٹا (ان میں سے کوئی نہیں)اختیارات مہیا کرانے جانے کی کانگریس سخت مخالفت کر رہی ہے۔کانگریس لیڈروں نے الیکشن کمیشن کو ایک میمورنڈم سونپ کر اس سے یہ قدم نہیں اٹھانے کے لئے بھی کہا۔پارٹی نے اس میمورنڈم میں کہا کہ راجیہ سبھا جیسے انتخابات میں نوٹا کا استعمال آئین کے آرٹیکل(804)، عوامی نمائندگی قانون 1951اور انتخاب کے گورننگ قوانین 1961اور سپریم کورٹ کے کلدیپ نیر بمقابلہ حکومت ہند((2006کے فیصلے کے نقطہ نظر کے خلاف ہے۔